ایران میں عالمی کانفرنس، ہندوستان کے ساحل پر اسرائیلی جہاز تباہ، چار ممالک کا مکمل، دوممالک کا جزوی انکار،امریکی اتحاد ٹوٹ گیا، 23 دسمبر 2023 کی خبریں
مرتب: رضی طاہر، اسلام آباد
فلسطین، مزاحمتی گروپس وعالمی معاونین سے متعلق خبریں:
٭ یمن مخالف امریکی اتحاد، وجود میں آنے کے بعد آپریشن کے آغاز کے قبل ہی دم توڑ گیا، فرانس، آسٹریلیا، اٹلی اور سپین نے امریکی بحری اتحاد سے راہیں جدا کرلیں، بحرین نے اتحاد سے علیحدگی پر غور شروع کردیا۔اس سے قبل چین نے اس آپریشن کا حصہ بننے سے انکار کردیا تھا، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب نے بھی یمن کے خلاف اقدام سے گریز کیا۔ جبکہ ناروے اور نیدرلینڈ نے بحرین کے آپریشن مرکز کیلئے وار شپ دینے سے انکار کردیا ہے۔
٭ ایران نے غزہ پر اسرائیلی جارحیت اور یمن پر متوقع آپریشن کے پیش نظر بحیرہ روم کو امریکی و اسرائیلی جہازوں کیلئے بند کرنے کی دھمکی دے دی۔ ایران نے کہا کہ اگر یہ سلسلہ نہ رکا تو ہم بحیرہ روم کی آبی گزرگاہیں امریکہ و اسرائیل کیلئے بند کردیں گے۔
٭ یمن نے کہا ہے کہ ہم اسرائیلی تجارتی بحری جہازوں پر پوری دنیا میں نظر رکھے ہوئے ہیں۔ ہم سے ڈیٹا چھپانے کی کوششیں اب تک ناکام ہیں۔
٭ ہندوستان کے ساحل پر ‘اسرائیل’ سے وابستہ بحری جہاز کو آگ لگا دی گئی۔اسرائیل سے تعلق رکھنے والے ایک جہاز کو ہندوستانی ساحل سے دور ایک UAV نے نشانہ بنایا،بھارتی بحریہ ابھی تک سراغ لگانے سے قاصر ہے کہ اسے کہاں سے نشانہ بنایا گیا۔
٭ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے اداریے میں لکھا ہے کہ حماس کی جنگی حکمت عملی نے اسرائیلی فوجیوں کو مہلک حملوں سے دوچار کررکھا ہے۔
٭ تہران میں فلسطین کے لیے بین الاقوامی کانفرنس میں ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے کہا،7 اکتوبر کو جو کچھ ہوا وہ اس تاریخ سے پہلے فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے قتل عام کا نتیجہ ہے۔ایران میں ایک روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں دنیا کے 50 سے زائد ممالک کے اعلیٰ حکومتی عہدیداران، ممتاز سیاسی، مذہبی، مفکرین اور میڈیا شخصیات شریک ہیں۔
٭ غزہ کے لئے ایندھن لے کر عراق کا پہلا تیل بردار بحری جہاز بصرہ سے سوئز چینل کی سمت روانہ ہو گیا ہے،اس تیل بردار بحری جہاز پر ایک کروڑ لیٹر ڈیزل ہے۔ایندھن کی یہ کھیپ براستہ مصر پہنچائی جائے گی۔
٭ حماس نے ایک کاروائی میں اسرائیل کا اپاچی جنگی ہیلی کاپٹر تباہ کردیا۔
٭ رواں ہفتے میں اسرائیلی بندرگاہوں پر سرگرمیوں نے 85فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
اسرائیل کی کاروائیاں:
٭ اسرائیل نے خان یونس اور رفاع کے علاقوں میں ائیرسٹرائیکس کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے
٭ نادرن غزہ سے اسرائیلی فوج کا مکمل طور پر انخلاء ہوچکا ہے۔
٭ اسرائیل نے مصری حکام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ غزہ کے مصر بارڈر پر قبضہ کریں گے اور وہ ردعمل کی توقع نہیں رکھتے۔ مصر نے تاحال اس پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
٭ اسرائیل نے جبالیہ کیمپ کو بری طرح تباہ کردیا ہے، جبکہ ابھی بھی حملے جاری ہیں۔
٭ اسرائیل نے جنوبی لبنان کے علاقوں میں فضائی بمباری کی۔
دنیا کا ردعمل:
٭ اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ غزہ میں صرف 75 روز میں اقوامِ متحدہ کے 136 ارکان مارے گئے۔ یو این کی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں دیکھا گیا، غزہ میں بہت سے اسٹاف ارکان کو گھروں سے جبری انخلاء پر مجبور کیا گیا۔
٭ برطانیہ کی پارلیمنٹ کی رکن، کلاڈیا ویب نے اسرائیل کے غزہ میں جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب پر عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ درج کردیا
٭ انسانی بنیادوں پر ہمدردی اور مدد کے حوالے سے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں قرارداد منظور، امریکہ نیوٹرل رہا۔ امریکہ نے جنگ بندی اور سیز فائز کے نقاط کو قرارداد نے نکلوادیا تھا۔
٭ جاپان اورنیدرلینڈ کے مختلف شہروں میں فلسطین کے حق میں احتجاج ہوئے۔ شہریوں نے غزہ میں سیز فائر کا مطالبہ کیا۔