مرتب: رضی طاہر، اسلام آباد
حماس، حزب اللہ، یمن اورعراقی مزاحمت کی کاروائیاں:
٭ یمن کے حملوں کے پیش نظر اسرائیل کے پورٹس پر دو ہفتوں میں کوئی ایک سنگل کارگوشپ نہیں آئی۔
٭ عراقی مزاحمت کی جانب سے امریکی بیس کو سیریا میں نشانہ بنایا گیا جو عین الاسد کے مقام پر موجود ہے۔
٭ غزہ کے جبالیہ شہر پر اسرائیل کے مکمل قبضے کیخلاف حماس نے آج بڑی کاروائیوں کا آغاز کرکے ثابت کردیا کہ اسرائیل کا مکمل قبضے کا دعویٰ جھوٹ ہے۔
٭ حزب اللہ کی جانب سے یفتاح کے علاقے میں اسرائیل پر آرٹلری کے ذریعے بھاری بمباری کی گئی۔
٭ مصری میڈیا کی رپورٹ میں یمنی فورسز کی طرف سے داغے گئے دو میزائلوں سیبحرالحمرمیں دو بحری جہاز تباہ ہوچکے ہیں۔
٭ یمن کی تحریک انصار اللہ کے رہنما عبدالمالک نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ پہلے ہی لمحے سے دشمن کی جارحیت میں شریک ہے۔ صہیونی دشمن فلسطین میں بچوں اور عورتوں کو امریکی ہتھیاروں سمیت قتل کرتا ہے، امریکہ کو ہم اپنا براہ راست دشمن سمجھتے ہیں، ہم کسی سمندری اتحاد سے گھبرانے والے نہیں ہیں۔
اسرائیل کی کاروائیاں،غزہ کی صورتحال:
٭ رفاہ شہر غزہ میں اسرائیل کی جانب سے بھاری بمباری کی گئی۔
٭ شیجائیہ، مشرقی غزہ میں 56گھروں کو بارودی مواد سے ایک ساتھ تباہ کردیا گیا۔
٭ غزہ کے ایک شہر کی ویڈیو جاری کی گئی جو مکمل طور پر صفحہ ہستی سے مٹ گیا، ہر عمارت زمین بوس اور لوگ یا تو شہید ہوگئے یا ہجرت کرگئے۔
٭ کویتی ہسپتال رفاہ پر اسرائیلی فوج نے اس وقت حملہ کیا جب الجزیرہ کی ٹیم اسی علاقے میں معمولات زندگی پر کوریج میں مصروف تھی۔
٭ غزہ کی ٹیلی کام کمپنی کے مطابق انٹرنیٹ سروسز مکمل طور پر معطل ہوچکی ہیں۔
٭ اسرائیلی طیاروں نے آج سدرن لبنان کے علاقوں پر بھی بمباری کی ہے۔
٭ غزہ کی وزارت صحت نے بتایا ہے کہ 7 اکتوبر سے جاری صیہونی جارحیت میں شہیدوں کی تعداد 19667 ہو گئی ہے۔گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران 177 لوگ شہید ہوئے ہیں جبکہ بہت سے شہیدوں کی لاشیں اب بھی ملبے میں دبی ہیں۔
٭ یونیسیف کے مطابق، غزہ میں حال ہی میں بے گھر ہونے والے بچوں کو روزانہ صرف 1.5 سے 2 لیٹر پانی تک رسائی حاصل ہے، جو زندہ رہنے کی کم از کم ضروریات سے کافی کم ہے۔
٭ اسرائیلی صحافی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی فوج کو غزہ میں ایک ملین فلسطینیوں کو شروع کے طور پر قتل کرنا پڑا چاہے ان کا تعلق مزاحمت سے ہی کیوں نہ ہو۔
دنیا کا ردعمل:
٭ ملائیشیا نے اپنی 8بندرگاہوں پر اسرائیلی بحری جہازوں پر مکمل پابندی عائد کردی۔
٭ ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی پاکستانی ہم منصب صدر عارف علوی سے ٹیلیفونک گفتگو، دونوں نے غزہ پر جاری جارحیت پر اسرائیل کی مذمت کی۔
٭ نیویارک میں مظاہرین نے اسرائیل کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والے صحافیوں کیلئے شمعیں روشن کیں۔
٭ گرفتاریوں کے باوجود برلن میں غزہ کے حق میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب امریکی کانگریس کے اندر شہریوں نے فلسطین کے حق میں احتجاج کیا۔