فلسطین، مقبوضہ کشمیر اور پاکستان کے نوجوان صحافیوں و سماجی کارکنان کی خصوصی نشست

مقبوضہ فلسطین اور مقبوضہ کشمیر میں بسنے والے آزادی کیلئے جدوجہد میں مصروف عمل ہیں، اسرائیلی وبھارتی بربریت کا سامنا کرنے والے فلسطینی و کشمیری منزل کے حصول کیلئے پرامید ہیں، لاکھوں قربانیاں دینے کے باوجود جذبہ حریت زندہ ہے، ان خیالات کا اظہارکشمیری ، فلسطینی و پاکستانی نوجوان صحافیوں نے کشمیر یوتھ الائنس کے زیراہتمام خصوصی نشست میں کیا

غزہ، فلسطین سے تعلق رکھنے والے نوجوان صحافی بلال ایلاستال ، جو پاکستان میں اعلیٰ تعلیم کیلئے ٹھہرے ہیں کا کہنا تھا کہ فلسطین میں کم از کم دو دہائیوں سے کٹھ پتلی انتظامیہ نے اسرائیلی مفادات کا تحفظ کیا جس کا نقصان یہ ہوا کہ اسرائیلی کو بربریت کرنے کی آزادی مل گئی، بلال ایلاستال کا کہنا تھا کہ فلسطینی مایوس نہیں ہیں بلکہ اپنے بچوں کو آزادی دلانے اور اسرائیل سے اپنی زمینیں واپس لینے کیلئے جدوجہد کررہے ہیں، اسرائیل دہشتگرد ملک ہے جو انسانی حقوق کو بھی روندتے ہوئے بربریت سے باز نہیں آتا، پاکستان سے متعلق فلسطینی کیا سوچتے ہیں اس سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فلسطینی سمجھتے ہیں کہ پاکستان ان کی پشت پر ہے، وہ پاکستان سے محبت رکھتے ہیں اور انہیں علم ہے کہ پاکستان ہمیشہ ان کے ساتھ کھڑا ہے، مقبوضہ جموں کشمیر سے جلاوطنی کی زندگی گزارنے والے نوجوان عمر بٹ کا کہنا تھا کہ کشمیرکے اندر بھارتی غاصبانہ قبضے کے بعد سے آج تک ہر گھر کی ایک نہیں بے شمار درد بھری کہانیاں ہیں، ہزاروں آدھی بیوائیں اپنی شوہروں کی خبر تک جاننے سے محروم ہیں، پیلٹ گن سے ہزاروں بچے ، جوان اور بوڑھے بینائی کھوچکے ہیں، مگر جذبہ حریت سرد نہیں ہوا، سیدہ آسیہ اندرابی کے بھانجے ڈاکٹر سید مجاہد گیلانی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں کی جدوجہد حق خودارادیت کیلئے ہے، پاکستان کا نام لے کر کشمیری اپنی جان دے رہے ہیں، پاکستان کو اپنی خارجہ پالیسی واضح کرنے کے ساتھ ساتھ کشمیر کیلئے عملی اقدامات کی جانب آنا ہوگا، نوجوان صحافی رضی طاہر کا کہنا تھا کہ پاکستانی عوام کشمیر و فلسطین کیلئے بے چین ہیں ، وہ ہمیشہ اپنے حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ٹھوس اقدامات اٹھائے جائیں، ڈاکٹر عبداللہ خلیل کا کہنا تھا کہ مسلم امہ کے اتحاد کے بغیر مقبوضہ فلسطین و کشمیر کا حل ممکن نہیں ہے، میڈیا فورم سے محمد عدنان اسحاق، شمس حسین فاروقی، محمد ابوبکر صدیق، محمد آصف سیف نے بھی گفتگو کی اور امید ظاہر کی کہ امت مسلمہ کے نوجوان فلسطین اور کشمیر کیلئے سفارت کاری کریں گے اور مظلوموں کی آواز بنیں گے۔

50% LikesVS
50% Dislikes

اپنا تبصرہ بھیجیں