حسینہ واجد کو بھارت، برطانیہ اور امریکہ ’’فی الحال‘‘ پناہ دینے کو تیار نہیں ہے۔
دنیا بدل رہی ہے اور آمروں کیلئے ایک بڑا سبق ہے۔ بنگلادیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد طویل طلبا تحریک کے نتیجے میں مستعفی ہوکر بھارت روانہ ہوگئیں لیکن بھارت نے مستقل پناہ دینے سے انکار کردیا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نومنتخب برطانوی وزیراعظم نے ملکی پالیسی کے باعث برطانیہ پہنچ کر اسائلم دینے سے معذرت کرلی۔
بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ دریں اثنا امریکا نے بھی شیخ حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کردیا۔ مودی سرکار نے شیخ حسینہ واجد کی سابق حکومت کے ساتھ قائم دوستی کا بھرم رکھتے ہوئے انھیں کسی ملک میں سیاسی پناہ ملنے تک بھارت میں قیام کرنے کی اجازت دیدی۔ حسینہ واجد اب فن لینڈ یا بیلاروس روانہ ہوں گی۔
اپنی عوام کے بنیادی انسانی حقوق سلب کرنے کے بعد آمروں کیلئے برطانیہ کی سرزمین جنت ہوتی تھی لیکن برطانیہ کی عوام کے پریشر پر اب برطانیہ بھی پالیسی بدل رہا ہے۔ حسینہ واجد نے بنگالی عوام کیلئے بھوک اور افلاس کا مسئلہ پیدا نہیں کیا لیکن عدل، مساوات، اختیارات کی منصفانہ تقسیم اور شخصی آزادی خطرے میں ہے۔
رضی طاہر (8 اگست 2024ء)۔۔