ڈونلڈ ٹرمپ نے سال 2025 کے دوران 25 ایسے جھوٹ بولے، جو دنیا بھر میں بے نقاب ہوئے ہیں. CNN Politics کی رپورٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ کے ان دعووں کی حقیقت کو بیان کیا گیا۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ ان کی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ میں 17 تا 18 ٹریلین ڈالر کی سرمایہ کاری آئی۔
جھوٹ/حقیقت: سرکاری اور معاشی ریکارڈ کے مطابق اصل سرمایہ کاری اس دعوے سے کہیں کم تھی، اور اتنی بڑی رقم کی کوئی تصدیق نہیں ہوتی۔
دعویٰ: ٹرمپ کے مطابق امریکہ میں مہنگائی ختم ہو چکی ہے اور تمام چیزوں کی قیمتیں کم ہو گئی ہیں۔
جھوٹ/حقیقت: 2025 میں بھی خوراک، کرایہ، توانائی اور صحت کے اخراجات مسلسل بڑھتے رہے۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ ادویات کی قیمتیں 2,000 یا 3,000 فیصد تک کم ہو گئیں۔
جھوٹ/حقیقت: کسی بھی دوا کی قیمت میں اس سطح کی کمی کا کوئی ثبوت موجود نہیں، یہ محض مبالغہ تھا۔
دعویٰ: ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکی ٹیرف غیر ملکی ممالک ادا کرتے ہیں۔
جھوٹ/حقیقت: حقیقت یہ ہے کہ ٹیرف کی قیمت امریکی درآمد کنندگان اور بالآخر امریکی صارفین ادا کرتے ہیں۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ پورٹ لینڈ شہر جل رہا تھا۔
جھوٹ/حقیقت: پورا شہر جلنے کی کوئی صورتحال موجود نہیں تھی، چند محدود مظاہروں کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا گیا۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ واشنگٹن ڈی سی میں 6 ماہ تک کوئی قتل نہیں ہوا۔
جھوٹ/حقیقت: پولیس ڈیٹا کے مطابق اس عرصے میں قتل کے واقعات ہوئے تھے۔
دعویٰ: ٹرمپ کے مطابق انہوں نے لاس اینجلس میں پانی “کھول دیا” اور شہر کو بچا لیا۔
جھوٹ/حقیقت: ایسا کوئی عملی واقعہ یا سرکاری ریکارڈ موجود نہیں۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ میری لینڈ کے گورنر نے انہیں “سب سے عظیم صدر” کہا۔
جھوٹ/حقیقت: اصل بیان میں اس طرح کا کوئی جملہ شامل نہیں تھا۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ یوکرین نے روس کے ساتھ جنگ شروع کی۔
جھوٹ/حقیقت: عالمی سطح پر تسلیم شدہ حقیقت یہ ہے کہ روس نے یوکرین پر حملہ کیا۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ وہ یوکرین کی جنگ 24 گھنٹوں میں ختم کر سکتے ہیں، بعد میں اسے مذاق قرار دیا۔
جھوٹ/حقیقت: ابتدا میں یہ بات سنجیدہ انتخابی وعدے کے طور پر پیش کی گئی تھی، مذاق کہنا بعد کی وضاحت تھی۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ نے حماس کے لیے 50 سے 100 ملین ڈالر کے کنڈوم خریدنے تھے۔
جھوٹ/حقیقت: اس دعوے کے حق میں کوئی ثبوت یا سرکاری دستاویز موجود نہیں۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ کیریبین سے آنے والی ہر منشیات کی کشتی 25,000 امریکیوں کو مار دیتی ہے۔
جھوٹ/حقیقت: یہ اعداد و شمار حقیقت سے بہت دور اور شدید مبالغہ آرائی ہیں۔
دعویٰ: ٹرمپ کے مطابق کئی ممالک اپنی جیلیں اور ذہنی اسپتال خالی کر کے لوگوں کو امریکہ بھیج رہے ہیں۔
جھوٹ/حقیقت: اس الزام کے حق میں کوئی قابلِ اعتماد ثبوت نہیں ملا۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ انہوں نے 7 یا 8 جنگیں ختم کر دیں۔
جھوٹ/حقیقت: ایسی کوئی جنگیں سرکاری طور پر ختم ہونے کا ریکارڈ نہیں رکھتیں۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ کینیڈا کے عوام خوش ہیں کہ وہ امریکہ کی 51ویں ریاست بنیں۔
جھوٹ/حقیقت: کینیڈا میں اس خیال کی کوئی نمایاں عوامی حمایت موجود نہیں۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ کیپیٹل ہل پر حملہ کرنے والے پرامن تھے اور کوئی حملہ نہیں ہوا۔
جھوٹ/حقیقت: ویڈیوز، عدالتی فیصلے اور تحقیقات اس دعوے کی واضح تردید کرتے ہیں۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ ان کے خلاف تنقیدی میڈیا کوریج غیر قانونی ہے۔
جھوٹ/حقیقت: آزادیٔ اظہار امریکی آئین کا بنیادی حق ہے، تنقید غیر قانونی نہیں۔
دعویٰ: انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے کبھی محکمہ انصاف پر سیاسی دباؤ نہیں ڈالا۔
جھوٹ/حقیقت: مختلف رپورٹس اور شواہد اس دعوے کی نفی کرتے ہیں۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ اوباما، بائیڈن اور ایف بی آئی نے ایپسٹین فائلیں خود بنائیں۔
جھوٹ/حقیقت: اس الزام کا کوئی ثبوت موجود نہیں۔
دعویٰ: انہوں نے 2020 کے صدارتی انتخابات کو “چوری شدہ” اور “دھاندلی زدہ” قرار دیا۔
جھوٹ/حقیقت: عدالتوں اور ریاستی اداروں نے ان دعوؤں کو بار بار مسترد کیا۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ واحد ملک ہے جہاں میل اِن ووٹنگ ہوتی ہے۔
جھوٹ/حقیقت: دنیا کے کئی ممالک میں میل اِن ووٹنگ کا نظام موجود ہے۔
دعویٰ: انہوں نے کہا کہ بچوں کو ایک وقت میں 80 سے زائد ویکسین دی جاتی ہیں۔
جھوٹ/حقیقت: طبی ماہرین کے مطابق یہ بات سراسر غلط ہے۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ ان کے بڑے گھریلو پالیسی بل سے Medicaid متاثر نہیں ہوا۔
جھوٹ/حقیقت: حقیقت میں اس پروگرام میں واضح تبدیلیاں اور کٹوتیاں کی گئیں۔
دعویٰ: انہوں نے اپنے بل کو امریکی تاریخ کا سب سے مقبول قانون قرار دیا۔
جھوٹ/حقیقت: عوامی سرویز اور رائے عامہ اس دعوے کی تائید نہیں کرتے۔
دعویٰ: ٹرمپ نے کہا کہ انہوں نے ایران کے ایٹمی اثاثے مکمل طور پر تباہ کر دیے۔
جھوٹ/حقیقت: خود امریکی میڈیا کے مطابق صرف جزوی نقصان پہنچا، مکمل تباہی نہیں ہوئی۔