اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس معصوم بچے کی شہادت کو بھی دیکھ رہا ہے جس نے غزہ کے ہسپتال میں ابھی آنکھ ہی کھولی تھی کہ اسرائیلی جارحیت کی وجہ سے وہ شہیدہوگیا۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس ماں کے صبر کو دیکھ رہا ہے کہ جسے 10 سال بعد اولا د کی نعمت ملی لیکن وہ جڑواں بچے بھی ائیرسٹرائیکس کا نشانہ بن گئے۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔۔ اس باپ کو بھی دیکھ رہا ہے جو اپنی معصوم شہید بچی کے لاشے کو اٹھائے کہتا ہے کہ میری بیٹی نبی رحمت کو میرا سلام کہنا۔۔۔ اور کہنا کہ میرے باپا کے نزدیک جان ، مال اولاد سمیت ہر چیز سے عزیز آپ ہیں۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس مجاہد کی ماں کو دیکھ رہا ہے جو اپنے بچے کا جنازہ اٹھاتی ہے، مسکراتی ہوئے سوئے لحد لے جاتی ہے اور تکبیر کے ببانگ دہل نعرے لگاتی ہے۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس بزرگ کو جس کے پوتےپوتیوں کے لاشے اس کے سامنے پڑے ہوتے ہیں اور وہ ان سے مخاطب ہوکر کہتا ہے کہ میرے بچو جب تمہاری ملاقات نبی مہربان سے ہو تو انہیں کہنا کہ آپ کی امت نے ہمیں ناکام کردیا۔۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس معصوم بچی کے عز م کو جو کہتی ہے کہ میں کیوں غزہ چھوڑ دوں ،یہ میرا ملک ہے ، یہ میرے آباو اجداد کا بھی ملک تھا۔۔۔۔
اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس عظیم باپ کو کہ جس کے جواں بچوں سمیت، خاندان کے 60 افراد شہید ہوجاتے ہیں لیکن وہ کہتا ہے کہ اسرائیل ہمیں پسپا نہیں کرسکتا۔۔۔اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ 34 ہزار شہادتوں کے امین جب دیر البلاح کے ساحل پر نکلتے ہیں تو شکر کے پیکر بن جاتے ہیں اور اس کی رضا پر راضی ہوجاتے ہیں۔ ۔۔۔اللہ تو دیکھ رہا ہے ۔۔۔۔تباہی حالی کے باوجودجب رمضان آتا ہے تو اپنے خیمے برقی قمقموں سے روشن کرکے مالک ذوالجلال کے حضور سجدہ ریز ہوجاتے ہیں۔۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔۔ اس استاد کو کہ جس نے کہا تھا کہ اگر اسرائیلی ہمارے گھروں میں آئیں گے تو میرے پاس دفاع کیلئے قلم ہے، میں اس قلم کے ذریعے اسرائیلی فوجیوں پر حملہ کروں گا۔۔۔۔ وہ استاد و شاعر جس نے شہادت سے قبل بھی آزادی کی امید پر نظم لکھی ۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔ اس معصوم بیٹی کو کہ جو کہتی ہے کہ میں نے خواب میں دیکھا کہ مجھے شہید کردیا گیا ہے اور مجھے دفنانے لے جارہے ہیں۔۔۔ اللہ اس کی آنکھوں کی چمک دیکھ رہا ہے۔۔۔ اہل غزہ کا صبر دیکھ رہا ہے۔۔۔۔ اہل فلسطین کی استقامت دیکھ رہا ہے۔۔۔ اور امت مسلمہ کے حکمرانوں کی خیانت دیکھ رہاہے۔۔۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔۔۔۔مجھے غزہ کے لوگ روح زمین کے نہیں لگتے۔۔۔ یہ کسی اور عالم کے لوگ ہیں۔۔۔۔ بہادری، استقامت، جرات، حوصلہ، صبر، شکر، رضا ان پر ختم ہے۔۔۔ سرزمین انبیاء کے ان غیور ، بہادر اور عظیم مسلمانوں کو سلام۔۔۔ سچ تو یہ ہے کہ غزہ والے آزاد ہیں اور 57 اسلامی ممالک کے مسلمان باسی حقیقتاً غلام ہیں۔ اللہ تو دیکھ رہا ہے۔