فتح جنگ میں پہلی دفعہ سلام اساتذہ کرام کانفرنس و تقریب تقسیم ایوارڈز کا انعقاد، سینکڑوں اساتذہ کرام کی شرکت، تعلیمی میدان میں کارہائے نمایاں سرانجام دینی والی23شخصیات کو محسن فتح جنگ ایوارڈ سے نوازا گیا، 17سال کے بہترین اساتذہ،4بہترین پرنسپل قرار، جبکہ6ریٹائرڈ اساتذہ کو حسن کارکردگی کی شیلڈ دی گئی، اساتذہ کرام کی خوشی دیدنی، ایوارڈ لینے والوں نے سکول کے زمانے کی یادیں تازہ کیں، جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے، تفصیلات کے مطابق وائس آف پاکستان فورم کے زیر اہتمام اے ای اوز یونین، انجمن تاجران، ٹیم سردار محمد علی خان، انجمن بہبود مریضاں اور سماجی بہبود کونسل کے تعاون سے فتح جنگ میں یوم اساتذہ کے موقع پر تاریخی سلام اساتذہ کااہتمام کیا گیا، جس کی صدارت فتح جنگ کے سینئر استاد محترم ملک نورزمان نے کی،اساتذہ کرام کی کثیر تعداد پنڈال میں موجود تھی۔
ملک نورزمان، حاجی بدرالزمان مرحوم،چوہدری قطب الدین، ملک سرفراز،حافظ محمد قاسم مرحوم، اقبال خان مقصود مرحوم، قاضی محمد عارف، قاضی خضرالزمان ضیاء، مظفر حسین ظفر مرحوم،محمد یونس راحت، پروفیسرلعل حسین، پروفیسر محمد اسلم، حاجی عبدالرؤف، محمد توفیق، ملک فیروز خان، ابوعبیدشاہ، سردار امتیاز، محمد ریاض، مظہر حسین شاہ،میڈم حفیظ، میڈم بلقیس،عبدالمالک، حاجی محمد عارف، میڈم محبوب کو محسن فتح جنگ ایوارڈ دیا گیا، جبکہ ڈاکٹر قاضی طارق محمود، سید تنویر حسین شاہ، عبدالخالق، زبیدہ بیگم، سجاد احمد خان کو حسن کارکردگی کا ایوارڈ دیا گیا، گورنمنٹ گرلز ہائی سکول نمبر2کی پرنسپل محترمہ نادیہ، گورنمنٹ بوائز ہائی سکول نمبر2کے پرنسپل محمد مسکین، گورنمنٹ ہائی سکول حطار کے پرنسپل ڈاکٹر مبشر جاویداور گورنمنٹ بوائز ہائی سکول قطبال کے پرنسپل حسام الدین کوسال2021کے بہترین رئیس المدرسہ کا ایوارڈ دیا گیا۔
حاضر سروس اساتذہ میں سے شفقت محمود گلی جاگیر، عامر حسین گلیال، قدیر اختر فتح جنگ، عبدالقادرکوٹ فتح خان، اشفاق حسین جھنگ، بشارت علی باہتر، فیصل حیات کلیار، صائمہ بی بی منگیال، لبنیٰ کوثر فتح جنگ، عابدہ کلثوم باہتر، نازش بی بی قطبال، آمنہ خدمت علی گلیال، سادیہ بتول لاسہ،شکیلہ نثارملال، عظمت شہزادی گلی جاگیر، صدف صدیق کوٹ فتح خان،عالیہ بی بی جھنگ کو سال کے بہترین ٹیچر ہونے کا ایوارڈ ملا، استقبالیہ گفتگو میں چیف آرگنائزر رضی طاہر نے کہا کہ میں آج کا دن اپنے عظیم داد ا جان حاجی بدرالزمان کے نام کرتا ہوں جنہوں نے ساری زندگی علم کی شمعیں روشن کیں، اساتذہ ہمارے محسن و رہبر ہیں جن کی وجہ سے ہمیں دنیا میں مقام ملا
مایہ ناز استاد ملک نورالزمان نے سلام اساتذہ کرام کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کرام علم کے ساتھ ساتھ تربیت پر زور دیں، نئی نسل کو تربیت کی ضرورت ہے، تدریس کو اپنا فریضہ سمجھیں اور اس شعبے سے وابستہ افراد اپنے آپ کو چند گھنٹے کا ملازم نہ سمجھیں بلکہ اپنی ذمہ داریوں کا کماحقہ ادراک کریں، انہوں نے کہ آج کی تقریب اساتذہ کرام کے نام کرنے والے مبارکباد کے مستحق ہیں کہ انہوں نے مستحق لوگوں کو ایوارڈ سے نوازا، یہ سب عظیم لوگ ہیں،علم کے راہی اپنے اساتذہ کا احترام کریں،لوگ چلے جاتیں ہیں یادیں قائم رہ جاتی ہیں، انہوں نے جذباتی لہجے میں کہا کہ ہم بھی گھڑی بھر کے مہمان ہیں اور جانے والوں میں سے ہیں، نجانے پھر ہوں گے یا نہیں، بس اتنا یاد رکھنا کہ علم کے ہتھیار سے کبھی دور نہ جانا۔
سینئرماہر تعلیم یونس راحت نے خطاب میں کہا کہ اس دور میں جب اساتذہ کرام کا احترام کم ہوتا جارہا ہے، اساتذہ کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے ایسی تقاریب کا ہونا بہت ضروری ہے۔
اے ای او وقاص اعظم نے کہا کہ میں آج کے دن اپنے اساتذہ کو سلام پیش کرتا ہوں جنہوں نے ہمیں بولنا سکھایا اور اعتماد دیا۔ حاجرہ یونس نے کہا کہ عظیم اساتذہ کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ یہ قوم کے معمار ہیں۔
سردار خاری خان نے کہا کہ یہ ہمارے لئے اعزاز ہے کہ ہم اساتذہ کرام کی محفل کے میزبان ہیں، انہی اساتذہ کے دم قدم سے ہمارے گلشن میں بہار ہے، ڈاکٹر یٰسین اطہر نے کہا کہ آج کا دن اس حوالے سے اہم ہے کہ تین نسلوں کے اساتذہ ہمارے درمیان موجود ہیں،ڈپٹی ڈی ای اوشمیم اختر نے کہا اہل فتح جنگ نے اساتذہ کرام کو خراج تحسین پیش کرکے زندہ دلی کا ثبوت دیا، ڈپٹی ڈی او او سدرہ بتول نے کہا کہ آج کا دن تاریخی ہے کہ ہم اپنے اساتذہ کو تکریم دے رہے ہیں۔
اس موقع پر سردار افتخار احمد خان ممبر صوبائی اسمبلی، عابد داؤد چیئرمین بلدیہ، بلال عباس وائس چیئرمین بلدیہ،علامہ بلال حیدر حسان، لیاقت خان باجوڑی، حاجی عدیل افضل خان،ذیشان عزیز خان، فیصل صدیق، ملک رفاقت اعوان، حاجی ملک محمد تاج، تعبیر شاہ نقوی، ظفر اعوان، خالد اعوان سمیت شہر کی نامور سماجی و مذہبی قیادت موجود تھی۔