میں پاکستان ہوں
میرا جنم 1947 میں ہوا، میں 55 اسلامی ممالک میں سے اکیلا ہی ایٹمی ملک ہوں۔
میں حجاز مقدس کا محافظ ہوں، کوئی مشکل وقت جب بھی سرزمین حرم پر آئے تو دنیا بھر کے مسلمانوں کی نظر مجھ پر ہوتی ہے
میں فلسطین کا مقدمہ روز اول سے لڑ رہا ہوں، میں اسرائیل کی ناجائز ریاست کو تسلیم نہیں کرتا اور جب بھی وقت آتا ہے تو اقوام متحدہ سمیت ہر فورم پر میں فلسطین کی آواز بن جاتا ہوں
مسلم دنیا جب اپنی شناخت کھو چکی تھی میں نے اسے پہلی اسلامی سربراہی کانفرنس کے طور پر شناخت دی، میں نے سب کو ایک لڑی میں پرویا
میں اپنے اندر سازشوں سے مسلسل لڑ رہا ہوں، میں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 50 ہزار سے زائد جانیں نچھاور کردیں مگروطن کا ایک ٹکڑا بھی دشمنوں کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑا
میں نے دنیا کی سپر پاور کے دعویدار روس کے ٹکڑے کردئیے اور نیا سپر پاور افغانستان سے نکلنے کیلئے میری جانب دیکھ رہا ہے
میرے دامن میں لاکھوں افغانی مہاجرین، ہزاروں برمی مہاجرین، سینکڑوں بنگالی مہاجرین اور دنیا کے ستائے ہوئے ہزاروں مہاجرین آزادی سکون اور محبت سے بس رہے ہیں، حالانکہ میں اس کی قیمت چکا رہا ہوں مگر آہ نہیں کرتا
میرا دل یمن کیلئے بھی تڑپتا ہے اور میں یمن کے تنازعے کے حل کیلئے اپنے بھائیوں سعودی عرب اور ایران کے درمیان مسلسل پل کا کردار ادا کرتا آیا ہوں، مگر میرے بھائی میری بات سننے کو تیار نہیں، بڑے ہیں مگر غافل ہیں۔
یہ سچ ہے کہ میرے حکمران اپنی عیاشیوں، آسایشوں کیلئے میرا وجود کھاتے رہے، میرے سینے پر زخم لگاتے رہے، مجھے اغیار کے ہاتھوں رسوا کرتے رہے مگر میں پھر بھی سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہوں
میرا کشمیر میری شہ رگ دشمن کے شکنجے میں ہے اور میں تن تنہا اس کا کیس لڑ رہا ہوں، میں تین جنگیں کرچکا ہوں اور اب بھی جنگ کے دہانے پر ہوں۔